Posts

Showing posts from July, 2017

Media laws and ethics

Image
 !سوشل میڈیا بنا موت کا سبب                  آج کے دور میں الیکٹرونک میڈیا اور پرنٹ پر قانونی  اخلاق وضوابط کی پابندی کی وجہ سے لوگوں کو         اظہارِراے کی اتنی آزادی نہیں جتنی سوشل میڈیا پر ہے سوشل میڈیا کے زریعے انسان اپنے جذبات ,احساسات    وخیالات کو بلا خوف وخطر عیاں کرسکتا ہے لیکن بعض دفعہ یہی آزادی انسانوں کی جانوں کے ضیاع کا سبب  بن  جاتی ہے جیساکہ حال ہی میں بھارت میں ایک بی -ایس -ایف جوان تیج بہادر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو کے زریعے لوگوں کو بتایا کہ بی -ایس- ایف جوان کس طرح کی زندگی بسر کر رہے ہیں .اس ویڈیو کےوائیرل ہونے کے فوراً بعد ہی بھارتی میڈیا نے اس پر بھرپور رپوٹنگ کا سلسلہ شروع کر دیا جس کے بعد بی -ایس -ایف کے اعلیٰ آفسران نے اس ویڈیو کا فوری نوٹس لے لیا اور اس طرح اس جوان کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائیرل کرنے کی اتنی بڑی سزا ملی کہ وہ اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھا.اس کی موت کی خبر ایک متنازعہ بن گئ ہےکیونکہ بھارتی میڈیا یہ  شور مچارہا ہےکہ یہ پاکستان کی سازش ہے ان کا کہ...
http://m.hindustantimes.com/india-news/airing-grievances-on-social-media-affects-the-morale-of-the-jawans-army-chief/story-XsQncHZHQthAXf47gKZcSP.html This news is about Indian Army that due to social media a videos was viral of an Indian soldier who was claiming that Indian Army don't provide them proper meal. This news no doubt can be a great bad impact among the countries about India. Indian army claimed punishment for such soldiers who will leak any bad thing for their army.

Media law and ethics

http://m.hindustantimes.com/punjab/man-axes-woman-to-death-posts-video-on-social-media/story-Srb5z9Sbxv1tgkHoys8fuI.html Man axes woman to death, posts video on social media سوشل میڈیا کا استعمال بہت  تیزی سے عام ہو رہا ہے لیکن اسکے ساتھ آج کل  سوشل میڈیا کاغلط استعمال بھی بہت زیادہ عام ہوگیا ہے۔  لوگ مختلف جرم کرکے بے شرمی کے ساتھ بناء کسی خوف کے اسکی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر لگانے لگے ہیں جو کہ اخلاقیات اور قانون کے خلاف ہے۔ اسی طرح ہندوستان ٹائمز کی اس خبر میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے ایک گاؤں میں ایک ٤٠ سالہ خاتون سربجیت کور کو قتل کر کے اسکی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی ۔چاہے قتل کی وجہ کچھ بہی   رہی ہو لیکن سوشل میڈیا کا اسطرح غلط استعمال کرنا قانون اور اخلاقیات کی خلاف ورزی کرنا ہے ۔ اس قسم کی  غیر اخلاقی حرکات کے خلاف کوئ     مثبت کارروائ لازمی عمل میں لانی چاہئے۔ اس قسم کی غیر اخلاقی ویڈیوز سے غلط ذہنیت رکھنے   والوں کو ترغیب ملتی ہے۔ فائزہ پرویز ایم ۔ اے فائنل
3 people killed on Facebook Blasphemy in Pakistan. A woman and two of her young granddaughters were burned to death in the eastern city of Gujranwala after a member of their Ahmadi minority sect was accused of posting a blasphemous picture to Facebook. The mob of roughly 1,000 people began rampaging through an Ahmadi neighborhood after being alerted to the photograph, setting houses on fire and injuring at least eight other people. The blasphemy accusation was brought against Aqib Saleem, an 18-year-old Ahmadi man who was alleged to have uploaded a picture of the Kaaba, the sacred shrine in Mecca toward which Muslims turn when they pray, with a seminude white woman sitting on top. Officials said that a Muslim friend of Mr. Saleem’s, Saddam Hussein, 18, noticed the Facebook post and alerted others in the neighborhood. Soon, a crowd of about 400, including some Muslim clerics, reached a nearby police station and urged the police to register a blasphemy case. Meanwhile, the larger mo...